کینیڈا نے پہلی بار عارضی رہائشیوں کی تعداد کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وفاقی وزیرِ امیگریشن مارک ملر نے بتایا کہ حکومت آئندہ تین سال میں عارضی رہائشیوں کی تعداد 6.2 فیصد سے کم کر کے آبادی کا 5 فیصد کر دے گی۔
حالیہ فیصلے کا سب سے زیادہ اثر عارضی فارن ورکرز پر ہوگا۔ یاد رہے کہ گذشتہ سال کی تیسری سہ ماہی کے دوران کینیڈا کی آبادی میں 4 لاکھ 30 ہزار سے زیادہ کا اضافہ ہوا، جو کہ 1957 کے بعد کسی بھی سہ ماہی میں سب سے زیادہ اضافہ ہے۔
بین الاقوامی طلباء اور عارضی ورکر پروگراموں کے بڑھتے ہوئے استعمال کی وجہ سے کینیڈا میں عارضی رہائشیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔
اس اضافے کی وجہ سے کینیڈا رہائشی اور صحت جیسے شعبوں میں مشکلات کا شکار ہو رہا ہے۔
if($('.twitter-tweet').length > 0)
{
var tweetObj = document.getElementsByClassName('tweetPost');
var counter_tweet = 0;
if (tweetObj.length == 0) {
tweetObj = document.getElementsByClassName('twitter-tweet');
$.each(tweetObj, function (i, v) {
$(this).attr('id', 'twitter-post-widget-' + i);
});
} else {
$.each(tweetObj, function (i, v) {
if($(this).find('.twitter-tweet').length > 0){
$(this).find('.twitter-tweet').attr('id', 'twitter-post-widget-' + counter_tweet);
counter_tweet++;
}
});
}
$.getScript(' function () {
var k = 0;
var tweet = document.getElementById('twitter-post-widget-' + k);
var tweetParent, tweetID;