یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ وہ غزہ میں قحط پیدا کر رہا ہے اور بھوک کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے۔
جوزف بوریل نے برسلز میں غزہ کے لیے انسانی امداد کے بارے میں کانفرنس کے موقع پر کہا ہے کہ غزہ اب قحط کے دہانے پر نہیں بلکہ قحط کی حالت میں ہے، ہزاروں لوگ قحط میں مبتلا ہیں۔
انہوں نے مزید کہا ہے کہ یہ ناقابلِ قبول ہے، قحط کو جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے اور اسرائیلی جنگ قحط کا باعث بن رہی ہے۔
دوسری جانب یورپی کمیشن کی صدر ارسلا وون ڈیر لین نے بھی غزہ میں قحط سے نمٹنے کے لیے فوری جنگ بندی کی ضرروت پر زور دیا ہے۔
واضح رہے کہ غزہ پر اسرائیلی حملے جاری ہیں، جبالیہ میں تازہ ترین اسرائیلی حملے میں 8 فلسطینی شہید ہو گئے جبکہ رفح میں اسرائیلی حملے میں کم از کم 14 فلسطینی شہید ہوئے ہیں۔
غزہ پر مسلط کی گئی اسرائیلی جنگ میں اب تک 31 ہزار 726 فلسطینی شہید اور 73 ہزار 792 زخمی ہو چکے ہیں۔
if($('.twitter-tweet').length > 0)
{
var tweetObj = document.getElementsByClassName('tweetPost');
var counter_tweet = 0;
if (tweetObj.length == 0) {
tweetObj = document.getElementsByClassName('twitter-tweet');
$.each(tweetObj, function (i, v) {
$(this).attr('id', 'twitter-post-widget-' + i);
});
} else {
$.each(tweetObj, function (i, v) {
if($(this).find('.twitter-tweet').length > 0){
$(this).find('.twitter-tweet').attr('id', 'twitter-post-widget-' + counter_tweet);
counter_tweet++;
}
});
}
$.getScript(' function () {
var k = 0;
var tweet = document.getElementById('twitter-post-widget-' + k);
var tweetParent, tweetID;