سابق اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی مشتاق غنی اسپیکر شپ کے بعد وزارت سے بھی محروم ہوگئے، انہیں 15 رکنی کابینہ میں شامل نہیں کیا گیا اور نہ ہی وزیراعلیٰ کا مشیر یا معاون خصوصی بنایا گیا ہے۔
پارٹی ذرائع کے مطابق جب پارٹی پر مشکل وقت تھا تو مشتاق غنی ملک چھوڑ کر باہر چلے گئے تھے، مشکل وقت میں پارٹی کا ساتھ نہ دینے پر مشتاق غنی کو صوبائی کابینہ میں شامل نہیں کیا گیا۔
مشتاق غنی کے خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ پارٹی کی اعلیٰ قیادت کی ہدایت پر ملک سے باہر گئے تھے، مشتاق غنی نے اپنے بیٹے کے ہمراہ پانچ ماہ انگلینڈ میں قیام کیا۔
خاندانی ذرائع کے مطابق سابق اسپیکر انگلینڈ سے علی امین اور عمر ایوب سے مسلسل رابطے میں تھے، ان پر دہشتگردی کا مقدمہ درج ہوا اور اس وقت وہ ضمانت پر ہیں۔
مشتاق غنی کے خاندانی ذرائع نے بتایا کہ پارٹی رہنما علی اصغر ، اسد قیصر اور عمر ایوب نے مشتاق غنی کو وزیر بننے نہیں دیا۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر بیرسٹر محمد علی سیف نے جیو نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ مشتاق غنی سمیت بعض دیگر سینئر ارکان کو بھی کابینہ میں شامل کیا جانا تھا تاہم وہ کابینہ کا حصہ نہ بن سکے۔
بیرسٹر سیف کا کہنا ہے کہ مشتاق غنی کو بعد میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سابق اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی مشتاق غنی 2013 میں صوبائی وزیر اطلاعات بھی رہ چکے ہیں۔
if($('.twitter-tweet').length > 0)
{
var tweetObj = document.getElementsByClassName('tweetPost');
var counter_tweet = 0;
if (tweetObj.length == 0) {
tweetObj = document.getElementsByClassName('twitter-tweet');
$.each(tweetObj, function (i, v) {
$(this).attr('id', 'twitter-post-widget-' + i);
});
} else {
$.each(tweetObj, function (i, v) {
if($(this).find('.twitter-tweet').length > 0){
$(this).find('.twitter-tweet').attr('id', 'twitter-post-widget-' + counter_tweet);
counter_tweet++;
}
});
}
$.getScript(' function () {
var k = 0;
var tweet = document.getElementById('twitter-post-widget-' + k);
var tweetParent, tweetID;