جنسی ہراسانی کے الزامات: علی ظفر نے میشا شفیع کو معاف کردیا  | Maqvi News

[ad_1]

---فائل فوٹوز
—فائل فوٹوز 

نوجوان نسل کے پسندیدہ، بین الاقوامی شہرت یافتہ گلوکار علی ظفر نے کام کے دوران خود پر جنسی ہراسانی کے الزامات لگانے والی ساتھی گلوکارہ میشا شفیع کو معاف کر دیا ہے۔

علی ظفر نے حال ہی میں معروف اداکار و میزبان احمد علی بٹ کی پوڈ کاسٹ میں بطور مہمان شرکت کی۔

ایک گھنٹے سے طویل پوڈ کاسٹ میں علی ظفر نے متعدد موضوعات پر دلچسپ گفتگو کی اور دلچسپ سوالات کے جوابات دیئے۔

اس دوران اُنہوں نے 6 سال قبل اپنے اوپر لگنے والے جنسی ہراسانی سے متعلق الزامات پر بھی کُھل کر بات کی۔

اُنہوں نے بتایا کہ اس خبر نے سرحد پار میڈیا میں بھی ہل چل مچا دی تھی اور بھارتی میڈیا نے بھی اُن کا مؤقف جاننے کے لیے اُن سے رابطہ کیا تھا جس پر انہوں نے حقائق پر مبنی مواد شیئر کیا تھا۔

علی ظفر کا کہنا تھا کہ وہ وقت مجھ پر اور میری فیملی پر بے انتہا مشکل ثابت ہوا تھا، تمام میڈیا چینلز اُن کے خلاف تھے، وہ راتوں رات ایک ولن بن گئے تھے اور چند لوگوں کے علاوہ پاکستان میں اُن کی کوئی بھی بات سننے کو تیار نہیں تھا، ٹی وی پر اُن کے خلاف خبریں آتی تھیں جن کو دیکھ کر سمجھ آیا کہ یہ تو صرف ایک طرفہ رپورٹنگ ہے، وہ ان الزامات پر کافی دن خاموش رہے تھے۔

علی ظفر نے مزید کہا کہ ایک دن اپنے کمرے سے باہر نکلنے پر والدہ کو روتے ہوئے دیکھا، اس وقت خود سے کہا کہ علی زندگی میں کچھ تو ایسا کیا ہوگا جو آج کام آسکے، پھر انہوں نے ایک بھارتی رپورٹر سے خود رابطہ کیا اور مکمل واقعے سے متعلق آگاہ کیا، حقائق مہیا کیے اور رپورٹر سے انصاف کے مطابق ایک رپورٹ بنا کر پبلش کرنے کا کہا۔

علی ظفر کا بتانا تھا کہ اس رپورٹر نے رپورٹ بنا کر شائع کی جس کے ذریعے میری آواز اور مؤقف عوام تک پہنچا، یہ پہلی بار تھا کہ عوام نے اس معاملے کو میرے طرف سے بھی دیکھنا شروع کیا۔

علی ظفر کا بتانا تھا کہ اس کڑے وقت کے دوران اُن کی اہلیہ، بچوں اور فیملی نے اُنہیں بہت ہمت دی تھی، میری فیملی میرا سہارا بنی اور میں اس مقدمے کو لڑنے کے قابل ہوا۔

علی ظفر نے اس حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ جس نے میرے ساتھ غلط کیا، ناجائز کیا، میں ان سب کے لیے اللّٰہ کی جانب سے رحم مانگتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ جب آپ کسی ایسے شخص کو معاف کرتے ہیں یا دعا دیتے ہیں جس نے آپ کو نقصان پہنچایا ہو تو آپ کو خود سکون ملتا ہے، اسی لیے میں اپنے ساتھ برا کرنے والوں پر اللّٰہ کی جانب سے مہربانی کے معاملات کی دعا کرتا ہوں۔

جنسی ہراسانی کے الزامات اور کیس کا پسِ منظر:

یاد رہے کہ 18 اپریل 2018ء کو پاکستانی گلوکارہ، اداکارہ و ماڈل میشا شفیع نے ’می ٹو‘ مہم کا حصہ بنتے ہوئے ایکس پر جاری کیے گئے ایک پیغام میں گلوکار اور اداکار علی ظفر پر کام کے دوران جنسی  طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا۔

علی ظفر پر لگنے والے اس الزام کے بعد متعدد پروجیکٹس کے دروازے بند ہو گئے تھے، حتیٰ کہ اُنہیں پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) کا ترانہ بھی نہیں گانے دیا گیا تھا۔

بعدازاں گلوکار علی ظفر نے میشا شفیع کے خلاف کیس لڑنے کا فیصلہ کیا اور دونوں کے درمیان قانونی جنگ شروع ہو گئی جسے علی ظفر نے جیت لیا ہے۔

عدالت کی جانب سے علی ظفر کو بے گناہ قرار دیا گیا ہے کیوں کہ ان کے اوپر لگائے گئے الزامات ثابت نہیں ہوسکے ہیں۔

if($('.twitter-tweet').length > 0) { var tweetObj = document.getElementsByClassName('tweetPost'); var counter_tweet = 0; if (tweetObj.length == 0) { tweetObj = document.getElementsByClassName('twitter-tweet'); $.each(tweetObj, function (i, v) { $(this).attr('id', 'twitter-post-widget-' + i); }); } else { $.each(tweetObj, function (i, v) {

if($(this).find('.twitter-tweet').length > 0){ $(this).find('.twitter-tweet').attr('id', 'twitter-post-widget-' + counter_tweet); counter_tweet++; } }); } $.getScript(' function () { var k = 0; var tweet = document.getElementById('twitter-post-widget-' + k); var tweetParent, tweetID;

while (tweet) { tweetParent = tweet.parentNode; //tweetID = tweet.dataset.tweetId; tweetID = tweetParent.getAttribute("id"); if(tweetID === null){ tweetID = tweet.dataset.tweetId; } //var tweetVideoClass = tweet.getAttribute('class').split(' ')[0]; $(tweet).remove();

twttr.widgets.createTweet( tweetID, tweetParent ); k++; tweet = document.getElementById('twitter-post-widget-' + k); } }); /*==============*/ var tweetObjVid = document.getElementsByClassName('tweetVideo'); var counter_tweet = 0; if (tweetObjVid.length == 0) {

tweetObjVid = document.getElementsByClassName('twitter-video'); $.each(tweetObjVid, function (i, v) { $(this).attr('id', 'twitter-vid-widget-' + i); });

} else {

$.each(tweetObjVid, function (i, v) { if($(this).find('.twitter-video').length > 0){ $(this).find('.twitter-tweet').attr('id', 'twitter-vid-widget-' + counter_tweet); counter_tweet++; } });

} $.getScript('//platform.twitter.com/widgets.js', function () { var v = 0; var tweetVid = document.getElementById('twitter-vid-widget-' + v); var tweetParentVid, tweetIDVid; while (tweetVid) { tweetParentVid = tweetVid.parentNode; //tweetIDVid = tweetVid.dataset.tweetId; tweetIDVid = tweetParentVid.getAttribute("id"); if(tweetIDVid === null){ tweetIDVid = tweet.dataset.tweetId; } $(tweetVid).remove(); twttr.widgets.createVideo( tweetIDVid, tweetParentVid ); v++; tweetVid = document.getElementById('twitter-vid-widget-' + v); } }); }

if($('.instagram-media').length > 0){ var scriptElement=document.createElement('script'); scriptElement.type="text/javascript"; scriptElement.setAttribute="async"; scriptElement.src=" document.body.appendChild(scriptElement); }

if($('.tiktok-embed').length > 0){ var scriptElement=document.createElement('script'); scriptElement.type="text/javascript"; scriptElement.setAttribute="async"; scriptElement.src=" document.body.appendChild(scriptElement); }

if($('.fb-video').length > 0 || $('.fb-post').length > 0){ var container_width = $(window).width();

if(container_width < 500){ if($('.fb-video').length > 0){ let embed_url = $('.fb-video').attr('data-href'); let htmla="

'; $('.fb-video').parent('.embed_external_url').html(htmla); } else{ let embed_url = $('.fb-video').attr('data-href'); let htmla="

'; } }

var scriptElement=document.createElement('script'); scriptElement.type="text/javascript"; scriptElement.setAttribute="async"; scriptElement.src=" document.body.appendChild(scriptElement); } } },100); var story_embed_gallery = $('.detail_gallery').find('.embedgallery').length; if(story_embed_gallery > 0){ var styleElement=document.createElement('link'); styleElement.type="text/css"; styleElement.rel="stylesheet"; styleElement.href=" document.head.appendChild(styleElement);

var styleElement=document.createElement('link'); styleElement.type="text/css"; styleElement.rel="stylesheet"; styleElement.href=" document.head.appendChild(styleElement); } if($("#theNewsWidget").length > 0){ $("#theNewsWidget").load(" } Maqvi News #Maqvi #Maqvinews #Maqvi_news #Maqvi#News #info@maqvi.com

[ad_2]

Source link