بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی عدت میں نکاح کیس کا فیصلہ محفوظ، کل سنایا جائے گا | Maqvi News

[ad_1]

فوٹو فائل
فوٹو فائل

بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور بشریٰ بی بی کے عدت میں نکاح کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا گیا۔

سینئر سول جج  قدرت اللّٰہ کل ایک بجے کیس کا فیصلہ سنائیں گے، عدت میں نکاح کیس میں وکلاء صفائی کی جانب سے گواہوں پر جرح مکمل کرلی گئی۔

کیس میں وکلاء صفائی نے حتمی دلائل بھی مکمل کرلیے، بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی نے 342 کا بیان بھی عدالت کو دے دیا۔

گواہان میں خاور مانیکا، مفتی سعید، عون چوہدری، محمد لطیف پر جرح ہوئی، جرح بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کی۔

درخواست گزار خاور مانیکا کے وکیل راجہ رضوان عباسی اور پبلک پراسیکیوٹر سمیع اللّٰہ جسرا بھی سماعت کے دوران عدالت میں  موجود تھے۔

عدت میں نکاح کیس کی سماعت 14گھنٹے تک جاری رہی، سماعت آج صبح ساڑھے 9 بجے شروع ہوئی تھی جو کہ رات 11 بجے تک جاری رہی۔

کیس کی سماعت کے دوران وکلاء میں شدید تلخ کلامی

خاور مانیکا کے وکیل رضوان عباسی کے دلائل پر بانی پی ٹی آئی کے وکیل  سلمان اکرم راجہ غصے میں آگئے، دونوں وکلاء میں شدید تلخ کلامی بھی ہوئی۔

سلمان اکرم راجہ نے رضوان عباسی کو اپنے دلائل میں مداخلت سے روک دیا، جس پر جواب دیتے ہوئے رضوان عباسی نے کہا کہ  ایک ہی بات دس دس بار نہیں سن سکتا وقت ضائع نہ کریں، سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ آپ کانوں میں روئی ڈالیں اور جا کر بیٹھ جائیں۔

رضوان عباسی نے بلند آواز میں سلمان اکرم راجہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ ایسا نہیں کریں ، جس پر سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ میری آواز آپ سے بھی اونچی ہو سکتی ہے، جج قدرت اللّٰہ نے دونوں وکلاء کو دلائل تک محدود رہنے کی ہدایت کردی۔

بانی پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ اس شادی کو فراڈ نہیں کہا جاسکتا، دونوں ملزمان عدالت کے سامنےموجود ہیں، دونوں میاں بیوی کہہ رہے ہیں کہ نیک نیتی کے ساتھ نکاح پڑھا گیا۔

بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی اور خاور مانیکا کے درمیان جھگڑا ہوگیا

واضح رہے کہ گذشتہ روز بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور بشریٰ بی بی کے خلاف عدت میں نکاح کیس کی سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی اور خاور مانیکا کے درمیان جھگڑا ہوگیا۔

راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں عدت میں نکاح کیس کی سماعت سینئر سول جج قدرت اللّٰہ نیازی نے کی، سماعت کے دوران بشریٰ بی بی اور بانی پی ٹی آئی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔

دوران سماعت بانی پی ٹی آئی، بشریٰ بی بی اور خاور مانیکا کے درمیان جھگڑا ہوگیا، بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے خاور مانیکا کو مُکا مارنے کی کوشش کی۔

بانی پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا کہ انھوں نے بشریٰ کو پہلی بار نکاح کے دن دیکھا، وہ اور بشریٰ بی بی قرآن پاک پر حلف لینے کو تیار ہیں، خاور مانیکا بھی حلف لیں۔

خاور مانیکا نے بانی پی ٹی آئی کو جواب دیا کہ میں قرآن پر حلف اٹھانے کو تیار ہوں، تم جھوٹ بول رہے ہو ، خدا سے ڈرو ، تم نے میرا گھر برباد کر دیا۔

بانی پی ٹی آئی نے قرآن پاک پر حلف لینے کی ضد کی، عدالت نے آرڈر لکھوایا کہ قرآن پاک پر حلف لینے کے بعد ملزمان کا جرح کا حق ختم ہو جائے گا ، اس پر بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ ہم حلف بھی لیں گے اور جرح بھی کریں گے۔

جرح کے دوران خاور مانیکا نے بانی پی ٹی آئی کے وکیل عثمان گل سے کہا کہ تم ایسے سوال کر رہے ہو جیسے میں ان پڑھ ہوں، اس پر وکیل عثمان گل نے غصے میں کہا کہ تمھیں اٹھا کر باہر پھینک دوں گا۔

عثمان گل نے خاور مانیکا کو مُکا مارنے کی بھی کوشش کی، جج نے کہا کہ اگر آپ گواہ کو مُکا مارنے کی کوشش کریں گے تو جرح کیسے چلے گی۔

عدالت سے جاتے وقت بانی پی ٹی آئی کی بہنوں سے بھی خاور مانیکا کی تلخ کلامی ہوئی، بہنوں نے خاور مانیکا سے کہا یہ کیا گند کیا ہے؟ جواب میں خاور مانیکا نے کہا کہ آپ کی نسل گندی ہے، گند بانی پی ٹی آئی نے کیا ہے۔

بانی پی ٹی آئی نے جج قدرت اللّٰہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ میں اور بشریٰ بی بی قرآن پاک پر حلف لینے کو تیار ہیں خاور مانیکا بھی حلف لے۔

بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ بشریٰ بی بی کو نکاح کے دن دیکھا، قرآن اٹھانے کو تیار ہوں، جس پر خاور مانیکا نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ تم جھوٹ بول رہے ہو خدا سے ڈرو، تم نے میرا گھر برباد کیا۔

عدالت نے بانی پی ٹی آئی کی خاور مانیکا کو حلف کی پیشکش کو ریکارڈ کا حصہ بنا دیا۔

if($('.twitter-tweet').length > 0) { var tweetObj = document.getElementsByClassName('tweetPost'); var counter_tweet = 0; if (tweetObj.length == 0) { tweetObj = document.getElementsByClassName('twitter-tweet'); $.each(tweetObj, function (i, v) { $(this).attr('id', 'twitter-post-widget-' + i); }); } else { $.each(tweetObj, function (i, v) {

if($(this).find('.twitter-tweet').length > 0){ $(this).find('.twitter-tweet').attr('id', 'twitter-post-widget-' + counter_tweet); counter_tweet++; } }); } $.getScript(' function () { var k = 0; var tweet = document.getElementById('twitter-post-widget-' + k); var tweetParent, tweetID;

while (tweet) { tweetParent = tweet.parentNode; //tweetID = tweet.dataset.tweetId; tweetID = tweetParent.getAttribute("id"); if(tweetID === null){ tweetID = tweet.dataset.tweetId; } //var tweetVideoClass = tweet.getAttribute('class').split(' ')[0]; $(tweet).remove();

twttr.widgets.createTweet( tweetID, tweetParent ); k++; tweet = document.getElementById('twitter-post-widget-' + k); } }); /*==============*/ var tweetObjVid = document.getElementsByClassName('tweetVideo'); var counter_tweet = 0; if (tweetObjVid.length == 0) {

tweetObjVid = document.getElementsByClassName('twitter-video'); $.each(tweetObjVid, function (i, v) { $(this).attr('id', 'twitter-vid-widget-' + i); });

} else {

$.each(tweetObjVid, function (i, v) { if($(this).find('.twitter-video').length > 0){ $(this).find('.twitter-tweet').attr('id', 'twitter-vid-widget-' + counter_tweet); counter_tweet++; } });

} $.getScript('//platform.twitter.com/widgets.js', function () { var v = 0; var tweetVid = document.getElementById('twitter-vid-widget-' + v); var tweetParentVid, tweetIDVid; while (tweetVid) { tweetParentVid = tweetVid.parentNode; //tweetIDVid = tweetVid.dataset.tweetId; tweetIDVid = tweetParentVid.getAttribute("id"); if(tweetIDVid === null){ tweetIDVid = tweet.dataset.tweetId; } $(tweetVid).remove(); twttr.widgets.createVideo( tweetIDVid, tweetParentVid ); v++; tweetVid = document.getElementById('twitter-vid-widget-' + v); } }); }

if($('.instagram-media').length > 0){ var scriptElement=document.createElement('script'); scriptElement.type="text/javascript"; scriptElement.setAttribute="async"; scriptElement.src=" document.body.appendChild(scriptElement); }

if($('.tiktok-embed').length > 0){ var scriptElement=document.createElement('script'); scriptElement.type="text/javascript"; scriptElement.setAttribute="async"; scriptElement.src=" document.body.appendChild(scriptElement); }

if($('.fb-video').length > 0 || $('.fb-post').length > 0){ var container_width = $(window).width();

if(container_width < 500){ if($('.fb-video').length > 0){ let embed_url = $('.fb-video').attr('data-href'); let htmla="

'; $('.fb-video').parent('.embed_external_url').html(htmla); } else{ let embed_url = $('.fb-video').attr('data-href'); let htmla="

'; } }

var scriptElement=document.createElement('script'); scriptElement.type="text/javascript"; scriptElement.setAttribute="async"; scriptElement.src=" document.body.appendChild(scriptElement); } } },100); var story_embed_gallery = $('.detail_gallery').find('.embedgallery').length; if(story_embed_gallery > 0){ var styleElement=document.createElement('link'); styleElement.type="text/css"; styleElement.rel="stylesheet"; styleElement.href=" document.head.appendChild(styleElement);

var styleElement=document.createElement('link'); styleElement.type="text/css"; styleElement.rel="stylesheet"; styleElement.href=" document.head.appendChild(styleElement); } if($("#theNewsWidget").length > 0){ $("#theNewsWidget").load(" } Maqvi News #Maqvi #Maqvinews #Maqvi_news #Maqvi#News #info@maqvi.com

[ad_2]

Source link