بارسلونا: فٹ بالرز کے گھروں میں چوری کرنے والا مبینہ گروہ گرفتار | Maqvi News

[ad_1]

--- فائل فوٹو
— فائل فوٹو

ہسپانوی پولیس کے جاری کردہ بیان کے مطابق انہوں نے ایک ایسے گروہ کو پکڑا ہے جو میڈرڈ کی پوش عمارتوں کو نشانہ بناتا تھا، جن میں لا لیگا کے صف اوّل کے فٹ بالرز کے گھر بھی شامل ہیں۔

پولیس کے بیان کے مطابق 6 ملزمان کے گروہ کو گرفتار کیا گیا ہے جن پر جولائی 2022 سے 8 نقب زنیوں کا الزام ہے۔

پولیس ذرائع کے مطابق جن افراد کے گھروں کو نشانہ بنایا گیا ان میں ریال میڈرڈ فٹ بال کلب کے برازیلین کھلاڑی ’روڈریگو‘ اور کولمبین اسٹرائیکر ’داڈامیل فالکاؤ‘ شامل ہیں، جو میڈرڈ کی مخالف ٹیم رایو والیکانو کے لیے کھیلتے ہیں۔

یہاں یہ واضح رہے کہ اب تک مزید کتنے فٹ بالرز کو ایسی نقب زنیوں کا نشانہ بنایا گیا ہے کے سوال پر پولیس نے اس حوالے سے مزید تفصٰلات دینے سے گریز کیا ہے۔

پولیس کے بیان کے مطابق چوری کرنے والا مبینہ گروہ اپنا نشانہ ڈھونڈنے کے لیے سوشل میڈیا پر ان ویڈیوز اور تصاویر کا سہارا لیتا تھا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ یہ گروہ فٹ بالرز اور ان کے دوست احباب کی جانب سے پوسٹ کی گئی ان تصاویر اور ویڈیوز کا جائزہ لیتا تھا جو ان کے گھروں کے اندر سے ریکارڈ کی گئی تھیں، اس عمل سے چوروں کو قیمتی اشیا کی نشاندہی میں آسانی ہوتی تھی۔

پولیس کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پوسٹس کے ذریعے انہیں یہ بھی علم ہو جاتا تھا کہ فٹ بالرز کس وقت گھروں میں موجود نہیں ہیں۔ اس کے علاوہ وہ واردات سے قبل ان عمارتوں کا دورہ بھی کرتے تھے تاکہ اس بات کا اندازہ لگاسکیں کہ ان کے گھروں میں کس قسم کا سیکیورٹی نظام نصب کیا گیا ہے تاکہ وہ باآسانی گھروں میں داخل ہوسکیں۔

واضح رہے کہ گرفتار ہونے والے یہ ملزمان اب تک 8 نقب زنیوں میں ملوث قرار پائے ہیں، جن میں سے ایک کے دوران تشدد کا واقعہ بھی پیش آیا تھا۔ اس کے علاوہ انہیں جعلی دستاویزات اور رقم کی غیر قانونی منتقلی سمیت دیگر الزامات کا بھی سامنا ہے۔

ہسپانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق جج نے ان میں سے تین کو تحویل میں رکھنے کا حکم دیا ہے۔

خیال رہے کہ مئی 2023 میں ہونے والی ایک چوری نے پولیس کی توجہ اس گروہ کی جانب مبذول کروائی تھی، جس میں الکوبینڈاز کے شمالی علاقے سے ساڑھے 5 لاکھ یورو کی مالیت کی گھڑیاں اور زیورات چرائے گئے جبکہ اس گروہکی گرفتاری کے دوران پولیس نے 10 قیمتی گھڑیاں، جواہرات اور ہزاروں یورو کیش سمیت 2 بندوقیں بھی برآمد کی ہیں۔

Maqvi News #Maqvi #Maqvinews #Maqvi_news #Maqvi#News #info@maqvi.com

[ad_2]

Source link