[ad_1]
اسلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری کے 22 مئی 2022 کو مبینہ اغواء کے خلاف کیس میں سیکریٹری کابینہ کو کل فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ کے ساتھ طلب کرلیا۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیے کہ کل وزیراعظم کو بھی بلایا ہوا ہے سیکرٹری کابینہ بھی آ جائیں، وزیراعظم کی موجودگی میں یہیں پر رپورٹ دیکھ کر فیصلہ کر دیں گے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر شیریں مزاری کے 22 مئی 2022 کو مبینہ اغواء کے خلاف کیس کی سماعت کی۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے اسسٹنٹ اٹارنی جنرل کو مخاطب کر کے کہا کہ پہلے فیکٹ فائنڈنگ ہوئی ہوگی نا کہ خاتون اغواء ہوئی یا کیا ہوا؟ رپورٹ کہاں ہے؟ کسی نے رپورٹ تو دیکھی نہیں کہ فیکٹ فائنڈنگ کمیشن نے کیا کیا۔
انہوں نے کہا کہ عدالت میں رپورٹ لائی نہیں گئی اور سیدھی کابینہ کے سامنے رکھ دی گئی، سیکریٹری کابینہ کو کل بلا لیں کہ رپورٹ کے ساتھ آ جائیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کل وزیراعظم کو بھی بلایا ہوا ہے سیکریٹری کابینہ بھی آ جائیں، وزیراعظم کی موجودگی میں یہیں پر رپورٹ دیکھ کر فیصلہ کر دیں گے۔
عدالت کا کہنا تھا کہ وفاقی کابینہ سے کام تو ہوتا نہیں یہیں بٹھا کر کام کروائیں گے، بار بار عدالتی حکم کے باوجود فیکٹ فائنڈنگ رپورٹ عدالت کے سامنے پیش نہیں کی گئی، سیکرٹری کابینہ فیکٹ فائنڈنگ کی رپورٹ کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوں۔
Maqvi News #Maqvi #Maqvinews #Maqvi_news #Maqvi#News #info@maqvi.com
[ad_2]
Source link